وائناڈ، 5/ اگست (ایس او نیوز /ایجنسی) وائناڈ کے لینڈسلائیڈنگ سے تباہ علاقوں میں لاپتہ افراد کی تلاش ساتویں دن میں داخل ہوگئی ہے اور متاثرہ افراد کے اندیشوں میں دن بہ دن اضافہ ہوتا جارہا ہے۔ ایک طرف وائناڈ میں ہوئی تباہی کو لے کر وزیر داخلہ امت شاہ نے پارلیمنٹ میں بیان دیا ہے کہ مرکزی حکومت کی طرف سے خراب موسم کی وارننگ دی گئی تھی، وہیں علاقہ کے لوگوں کا کہنا ہے کہ حکومت کی طرف سے کسی بھی طرح کی کوئی وارننگ نہیں دی گئی تھی۔
میڈیا رپورٹوں کی مانیں تو وائناڈ کا چورل ملا علاقہ میں 30 جولائی کو ناقابل تصور تباہی ہوئی تھی اس علاقہ کا ساکن 42 سالہ منصور اس المیہ کی شدت کو ابھی تک قبول کرنے سے قاصر ہے۔ منصور اپنے خاندان کے 16 ارکان بشمول ماں، بیوی، دو بچوں، بہن اور اس کی بھاوج کے 11 ارکان خاندان سے محروم ہوچکا ہے۔
لینڈسلائیڈ نے اس کی پوری دنیا ختم کردی ہے اور وہ تنہا و بے سہارا ہوگیا ہے۔ منصور نے جس کی آنکھیں نیند کی کمی اور آنسوؤں کی وجہ سے سرخ تھیں بتایا کہ میرے پاس کچھ بھی باقی نہیں بچا ہے۔ اس نے کہا کہ میرا خاندان، میرا گھر سب کچھ جاچکا ہے۔
اس حادثہ میں منصور بال بال بچا ہے کیونکہ جس دن یہ واقعہ پیش آیا تھا اُس دن وہ کسی کام سے باہر گیا ہوا تھا، اُس نے بتایا کہ مجھے اب تک اپنی بیٹی کی لاش نہیں ملی ہے۔ ہم کو 4 لاشیں مل چکی ہیں جن میں میری بیوی، بچے، بہن اور میری ماں کی لاش شامل ہے لیکن بیٹی کی لاش ابھی تک نہیں ملی ہے۔
اب میرے پاس کچھ بھی باقی نہیں بچا ہے اور میں اب اپنے بھائی کے پاس مقیم ہوں۔ منصور کے بھائی ناصر نے بتایا کہ صبح انہوں نے اپنی ماں کی لاش کی شناخت کی۔ 12 ارکان خاندان کا ابھی تک کوئی اتہ پتہ نہیں۔
منصور نے بتایا کہ اس علاقہ کے عوام جن میں اس کے بھائی کا خاندان بھی شامل ہے، اس واقعہ سے پہلے حکام نے کوئی وارننگ نہیں دی تھی۔ ناصر نے کہا کہ جب سطح آب میں اضافہ ہورہا تھا تو میں نے اُن لوگوں سے کہا تھا کہ وہ میرے گھر آجائیں لیکن انہوں نے کہا کہ وہ محفوظ ہیں۔ اب سب کچھ ختم ہوچکا ہے یہ سارا علاقہ بہہ چکا ہے۔ میرا بھائی ہر چیز سے محروم ہوچکا ہے۔